اگر ناپاک جوتوں کے اوپر والے حصے پر پانی بہا کر پاک کیا جائے اور جوتوں کا نچلا حصہ جو بلکل زمین کے ساتھ نیچھے رگڑ کھاتا ہے کو اگر پاک نہیں کیا جائے، مطلب جوتوں کا نچلا حصہ پہلے سے ناپاک تھا یا ناپاک پانی کے لگنے کی وجہ سے ابھی ناپاک ہو گیا، تو کیا اب اس نچلے حصے کی ناپاکی کی وجہ سے پورے جوتے ناپاک ہو جائیں گے؟ کیونکہ پورے جوتے اوپر نیچے تر اور گیلے ہیں۔
صورت مسئولہ میں جوتے کا نچلہ حصہ ناپاک ہونے کی وجہ سے اوپر والا حصہ ناپاک نہیں ہوگا، اور اگر جوتوں کا اوپر اور نچلہ حصہ پاک پانی سے تر ہیں تو بھی پاک ہیں ، اور ناپاک پانی سے تر ہیں تو ناپاک ہوں گے۔
حاشية على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح" میں ہے:
"ولو افترش نعليه وقام عليهما جاز فلا يضر نجاسة ما تحتهما لكن لا بد من طهارة نعليه مما يلي الرجل لا مما يلي الأرض".
(باب أحكام الجنائز ، ج:۳۸۳، ط: المطبعة الكبرى الأميرية ببولاق)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501102599
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن