بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گوبر والی گھاس پر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

ہم کرکٹ کھیلنے گراؤنڈ میں گئے تھے جب نماز کا وقت ہوا تو وہاں گھاس میں چھوٹے چھوٹے خشک گوبر کے ٹکڑے پڑے ہوئے تھے ہم نے ان کے اوپر نماز پڑھی تو کیا ہماری نماز درست ہوگئی ؟

جواب

نماز کے درست ہونے کے لیے جس جگہ پر نماز پڑھی جائے، اس کا پاک ہونا ضروری ہے، لہٰذا میں اگر آپ نے ایسے گھاس پر کچھ بچھائے بغیر نماز پڑھی ہے کہ جس پر گوبر کے ٹکڑے پڑے ہوئے تھے، تو نماز درست نہیں ہوئی، نماز کو دہرانا لازم ہے۔

الدر المختار میں ہے:

"(ومكانه) أي موضع قدميه أو إحداهما إن رفع الأخرى وموضع سجوده اتفاقا في الأصح، لا موضع يديه وركبتيه على الظاهر."

وفي رد المحتار:

"(قوله على الظاهر) أي ظاهر الرواية كما في البحر، لكن قال في منية المصلي: قال في العيون: هذه رواية شاذة اهـ. وفي البحر: واختار أبو الليث أن صلاته تفسد، وصححه في العيون اهـ. وفي النهر: وهو المناسب لإطلاق عامة المتون، وأيده بكلام الخانية. قلت: وصححه في متن المواهب ونور الإيضاح والمنية وغيرها، فكان عليه المعول. وقال في شرح المنية: وهو الصحيح، لأن اتصال العضو بالنجاسة بمنزلة حملها وإن كان وضع ذلك العضو ليس بفرض."

(كتاب الصلاة، ج:1، ص:403، ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144405101058

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں