بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گا ہگ کے ساتھ زیادہ اجرت طے کرکے آگے کم اجرت پر کسی سے کام کروانا


سوال

میری  ایک گر افکس کی دکان هے ،میں پرنٹنگ  کے لیے لوگوں  سے کتاب اپنے  حساب سے لے کر ان کے  لیے چھاپتاہوں ، اب میں  ان سے دس ہزار پر  لے کر پرنٹنگ والے  سے سات ہزار کا کرواتاہوں؛ کیوں کہ میری ان کے   ساتھ لین دین هے، کیا اس طرح کرنا جائز هے یا نهیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں گاہک کے  ساتھ     کتاب چھپوانے کے    دس ہزار پر طے کرکے پرنٹنگ  والے کو  سات ہزار  پر  دینا   جائز ہے۔

مرشد الحیران میں ہے:

"وإذا كان العقد مطلقاً جاز له أن يستأجر أو يقاول غيره على العمل كله أو بعضه ويكون ضامناً لما هلك في يد من استأجره أو قاوله."

(مرشد الحيران:كتاب الإجارة، الباب الثالث، في إجارة الآدمي للخدمة والعمل، الفصل الثاني في الأجير المشترك (1/ 83)،(مادة 514)،ط.  المطبعة الكبرى الأميرية ببولاق، الطبعة: الثانية، 1308 هـ - 1891م)

فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201042

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں