میری ایک گر افکس کی دکان هے ،میں پرنٹنگ کے لیے لوگوں سے کتاب اپنے حساب سے لے کر ان کے لیے چھاپتاہوں ، اب میں ان سے دس ہزار پر لے کر پرنٹنگ والے سے سات ہزار کا کرواتاہوں؛ کیوں کہ میری ان کے ساتھ لین دین هے، کیا اس طرح کرنا جائز هے یا نهیں؟
صورتِ مسئولہ میں گاہک کے ساتھ کتاب چھپوانے کے دس ہزار پر طے کرکے پرنٹنگ والے کو سات ہزار پر دینا جائز ہے۔
مرشد الحیران میں ہے:
"وإذا كان العقد مطلقاً جاز له أن يستأجر أو يقاول غيره على العمل كله أو بعضه ويكون ضامناً لما هلك في يد من استأجره أو قاوله."
(مرشد الحيران:كتاب الإجارة، الباب الثالث، في إجارة الآدمي للخدمة والعمل، الفصل الثاني في الأجير المشترك (1/ 83)،(مادة 514)،ط. المطبعة الكبرى الأميرية ببولاق، الطبعة: الثانية، 1308 هـ - 1891م)
فقط، واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن