بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گیارہویں دینے کی شرعی حیثیت


سوال

 گیارہویں شریف کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

جواب

ہر قمری ماہ کی گیارہویں تاریخ کو بعض لوگوں کے ہاں کھانا بنانے کا اہتمام کیا جاتاہے، اور غوثِ اعظم کی نیاز کے نام سے ایصالِ ثواب کیا جاتا ہے، یہ کھانا اگر پیرانِ پیر کی ہی نذر کے طور پر ہو تو حرام اور غیر اللہ کے نام کی قربانی میں شامل ہے۔ اور اگر صرف ایصالِ ثواب مقصد ہو تو یہ کھانا حرام نہیں ہو گا، لیکن خاص گیارہویں تاریخ کا تعین کر کے کھلانا اور اس کا التزام کرنابدعت اور ناجائز ہے، ایساکھانا خود کھانے کےبجائے کسی مستحق کو دے دیا جائے۔ 

کفایت المفتی میں ہے:

"گیارہویں کا حکم بھی یہی ہے کہ نام اور تعینِ تاریخ بدعت ہے، شریعتِ مقدسہ نے ایصالِ ثواب کے لیے کسی دن اور تاریخ کو معین یا لازم نہیں کیا"۔

(کفایت المفتی9/71،ط:دارالاشاعت)

-إمدادالمفتین : 2/160،164،دارالاشاعت کراچی۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200497

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں