بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گزشتہ سال زکوۃ ادا کی گئی رقم پراضافہ ہونے کی صورت میں آئندہ سال زکوۃ کا حکم


سوال

کسی کے پاس پانچ لاکھ روپے ہوں، اس نے زکوٰۃ نکال دی سال گزرنے پر ، پھر اگلے سال اس کے پاس سات لاکھ روپے ہو، تو وہ پورے سات لاکھ پر زکوٰۃ نکالے گا یا صرف دو لاکھ پر؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سال گزرنے جب مذکورہ شخص کے پاس دولاکھ کے اضافہ کے ساتھ سات لاکھ رقم ہے، تو زکوۃ مجموعی رقم سات لاکھ روپے کے اعتبار سے ادا کی جائے گی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"و من كان له نصاب فاستفاد في أثناء الحول مالًا من جنسه ضمّه إلی ماله و زکّاه سواء  کان المستفاد من نمائه أولا و بأي وجه استفاد ضمّه سواء كان بمیراث أو هبة أو غیر ذلك."

(كتاب الزكوة، الباب الاول، ج:1،  ص:175، ط: مکتبه حقانیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100476

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں