بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھٹنے ٹیک کر بیوی کو پھول دینے کا حکم


سوال

کیا مرد اپنی بیوی کو گھٹنے ٹیک کر پھول دے سکتا ہے؟ دلائل کی روشنی میں جواب مطلوب ہے۔

جواب

واضح ہو کہ بیوی سے محبت کا اظہار کرنا اور اس کو خوش کرنا ایک اچھا عمل ہے اور اس سلسلے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق بھی روایات موجود ہیں کہ کس طرح ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن سے دل لگی فرمایا کرتے تھے۔ تاہم اس مقصد کے لیے کوئی ایسا عمل کرنا جو مسلمانوں میں رائج نہ ہو بلکہ دیگر اقوام میں رائج ہو ، یہ ان سے مشابہت کی وجہ سے  مکروہ ہے۔

صورت مسئولہ میں بیوی کو گھٹنے ٹیک کر پھول دینا غیر اقوام؍ فساق کا عمل ہے لہذا اگر یہ عمل کرتےوقت  کسی فاسق، فاجر یا کافر کی مشابہت مقصد ہو تو مذکورہ عمل مکروہِ تحریمی یعنی ناجائز ہے اور اگر کسی کی مشابہت مقصد نہ ہو تو مذکورہ عمل مکروہِ تنزیہی یعنی ناپسندیدہ ہے۔

امداد الاحکام میں ہے :

"عادات میں مشابہت مثلاً جس ہیئت سے وہ کھانا کھاتے ہیں اسی ہیئت سے کھانا یا لباس ان کی وضع پر پہننا، اس کا حکم یہ ہے کہ اگر ہماری کوئی خاص وضع پہلے سے ہو اور کفار نے بھی اس کو اختیار کرلیا ہو، خواہ ہمارا اتباع کرتے ہوئے  یا ویسے ہی، اس صورت میں یہ مشابہت اتفاقیہ ہے، اور اگر ہماری وضع پہلے سے جدا ہو اور اس کو چھوڑ کر ہم کفار کی وضع اختیار کریں، یہ ناجائز ہے۔ اگر ان کی مشابہت کا قصد بھی ہے تب تو کراہت تحریمی ہے اور اگر مشابہت کا قصد نہیں ہے بلکہ اس لباس و وضع کو کسی اور مصلحت سے اختیار کیا گیا ہے تو اس صورت میں تشبہ کا گناہ نہ ہوگا، مگر چونکہ تشبہ کی صورت ہے اس لیے کراہت تنزیہی سے خالی نہیں۔۔۔۔

مگر چونکہ آج کل عوام جواز کے لیے بہانے ڈھونڈتے ہیں، ان کا قصد تشبہ ہی کا ہوتا ہے اس لیے اکثر احتیاط کے لیے عادات میں بھی تشبہ سے منع کیا جاتا ہے، خواہ تشبہ کا قصد ہو یا نہ ہو۔"

(ج۱ ؍ ص ۲۸۶، مکتبہ دار العلوم کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100361

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں