بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل کے دوران بات کرنے کا حکم


سوال

کیا غسل کے دوران بولنا جائز ہے؟ اگر بولنا ضروری ہو تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

غسل کے دوران اگر ستر کھلا ہوا ہو تو بلا ضرورت بات کرنا بہتر نہیں ہے، البتہ اگر کوئی سخت ضرورت پیش آجائے یا ستر ڈھانک کر غسل کیا جارہا ہو تو پھر بقدر ضرورت بات کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح(ص: 105):

"وآداب الاغتسال هي" مثل "آداب الوضوء" وقد بيناها "إلا أنه لا يستقبل القبلة" حال اغتساله "لأنه يكون  غالبًا مع كشف العورة" فإن كان مستورًا فلا بأس به، و يستحب أن لايتكلم بكلام معه ولو دعاء؛ لأنه في مصب الأقذار، و يكره مع كشف العورة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201185

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں