بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل کے دوران کان میں روئی ہو تو غسل کا کیا حکم ہے؟


سوال

غسلِ واجب میں اگر کسی شخص نے کان میں روئی ٹھونس رکھی ہو تو غسل کا کیا حکم ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر کان میں کسی ایسے  زخم کی وجہ سے روئی  لگا رکھی ہو،  جس پر پانی ڈالنا رخم کے  لیے نقصان دہ ہو، تو اس صورت میں، روئی کے اوپر سے مسح کرنا ضروری ہوگا، البتہ اگر کسی عذر کے بغیر  روئی ٹھونس رکھی ہو تو غسل واجب میں اسے  ہٹا کر کان تک پانی پہنچانا ضروری ہوگا، روئی  کے نیچے کان خشک رہ جانے  کی وجہ سے غسل نہ ہوگا،  غسل کی تکمیل کے لیے اسے ہٹاکر کان کے خشک حصے کو دھونا ضروری ہوگا۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200694

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں