جب غسل فرض ہوجائے تو فوراً نہانا چاہیے یا کچھ دیر بعد؟ ہم نے سنا ہے کہ غسل فرض ہونے کے بعد سونا چاہیے یا 40 قدم چلنا چاہیے یا پیشاب کرنا چاہیے، اس کی کیا حقیقت ہے؟
غسل فرض ہونے کے فوراً بعد نہانا بہتر ہے۔
باقی پیشاب کرلینا یا 40 (یا اس سے زیادہ) چل لینا یا سوجانے کا جو مسئلہ ہے وہ یہ ہے کہ اگر غسل کرنے سے پہلے سو جائے یا پیشاب کر لے پھر غسل کیا اور شہوت کے بغیر منی کا قطرہ نکل آیا تو ایسی صورت میں دوبارہ غسل کرنا لازم نہ ہو گا۔ اسی طرح اگرغسل فرض ہونے کے فوراً بعد غسل کرلیا، اس کے بعد چالیس قدم سے زیادہ چلا، یا پیشاب کیا، یا سوگیا،(تب تک قطرہ نہیں آیا) پھر اس کے بعد شہوت کے بغیر قطرہ آیا تواس صورت میں بھی دوبارہ غسل کرنا لازم نہ ہو گا۔
اور اگر صحبت سے فارغ ہو کر فوراً غسل کر لیا، نہ سویا، نہ پیشاب کیا ، نہ چالیس قدم یا اس سے زیادہ چلت پھرت کی، تو اب منی کا قطرہ نکلنے کی صورت میں دوبارہ غسل کرنا لازم ہو گا خواہ یہ قطرہ شہوت کے بغیر نکلے۔ لہذا غسل فرض ہوجانے کے بعد 40 قدم یا اس سے زیادہ چل کر یا پیشاب کر کے فوراً غسل کرلینا ہی بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200044
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن