بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

غصے کی حالت میں یہ کہنا کہ میں قرآن پھینک دوں گی


سوال

میری بیوی کو چھوٹی چھوٹی بات پر بہت جلدی غصہ آ جاتا ہے، غصے کی حالت میں وہ عموماً اس کے ہاتھ میں اگر کوئی بھی چیز موبائل وغیرہ ہو تو وہ اس کو پھینک دیتی ہے یا پھینکنے کی کوشش کرتی ہے،مسئلہ یہ ہے کہ کچھ دن پہلے اس کے ہاتھ میں قرآن پاک تھا، میری اس سے کسی بات پر بحث چل رہی تھی، اس نے غصے میں قرآن مجید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا، نعوذ باللہ میں اس کوپھینکوں گی،اگرچہ اس نے ایسا کیا نہیں، اب سوال یہ ہے کہ کیا اس کا یہ قول کفریہ ہے ؟اور کیا ایسے میں تجدید ایمان و تجدید نکاح لازم ہوگا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کی بیوی کا یہ کہنا کہ "میں قرآن پھینک دوں گی"انتہائی خطرناک جملہ ہے، قرآن کریم اللہ جل شانہ کی  مقدس کتاب ہے، اس کےساتھ اس طرح بے احتیاطی کا معاملہ کرنا "چاہے غصے میں ہویاغیرِ غصے میں "ایمان کی دولت سے محرومی کا سبب بن سکتاہے، لہذا سائل کی بیوی کوچاہیے کہ صدقِ دل سے اللہ جل شانہ سے توبہ واستغفارکریں اور آئندہ اس طرح جملہ استعمال کرنے سے بازآنے کا مضبوط عزم کریں ، امید ہےکہ اللہ تعالی معاف فرمائیں گے، البتہ اگر سائل کی بیوی کے دل میں قرآن کریم کی عظمت اور وقعت برقرارہے، اور مذکورہ جملہ کہتے وقت قرآنِ کریم کی توہین اور تنقیص مقصود نہیں تھی، توسائل کی بیوی کا ایمان برقرارہے۔

مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن عبد الله بن مسعود  رضي الله عنه قال: قال رسول الله  صلى الله عليه وسلم : " التائب من الذنب كمن لا ذنب له۔۔۔التائب من الذنب) أي: توبة صحيحة (كمن لا ذنب له) أي: في عدم المؤاخذة، بل قد يزيد عليه بأن ذنوب التائب تبدل حسنات، ويؤيد هذا ما جاء عن رابعة - رضي الله عنها - أنها كانت تفخر على أهل عصرها كالسفيانين والفضيل، وتقول: إن ذنوبي بلغت من الكثرة ما لم تبلغه طاعاتكم، فتوبتي منها بدلت حسنات فصرت أكثر حسنات منكم."

(کتاب اسماء اللہ تعالی، باب الاستغفار والتوبۃ، ج:3،ص:1636،رقم:3263،ط:دارالفکر) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101494

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں