بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غصہ سے بچنے کا وظیفہ


سوال

مجھے غصہ بہت زیادہ آتا ہے اور برداشت سے باہر ہو جاتا ہے۔ غصے سے بچنے کے لیے کوئی دعا یا وظیفہ بتا دیں۔

جواب

درود شریف پڑھنے کا اہتمام کریں، جس وقت غصہ آئے تو اعوذباللہ من الشیطان الرجیم پڑھیں، اگر کھڑے ہوں تو بیٹھ جائیں، بیٹھے ہوں تو لیٹ جائیں، یا وضو کرلیں، یا پانی پی لیں، کم از کم اس مجلس سے اٹھ کر کسی کام میں مشغول ہوجائیں۔غصہ کے وقت ’’اعوذ باللّٰه من الشیطان الرجیم‘‘ پڑھنا چاہیے،حدیث شریف میں ہے کہ  اس سے غصہ ٹھنڈاپڑجاتاہے۔(معارف الحدیث 5/157)

نیزقرآن کریم کی آیت ’’وَالْكٰظِمِيْنَ الْغَيْظَ وَالْعَافِيْنَ عَنِ النَّاسِ ۭ وَاللّٰهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ ‘‘(آل عمران 134)پڑھتے رہناچاہیے۔اوریہ آیت کریمہ غصہ کے علاج کے لیے پانی پر دَم کرکے بھی پی سکتے ہیں۔(قرآنی مستجاب دعائیں)

"سنن أبو داؤد" میں ہے:

4782 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَنَا: ((إذا غضب أحدكم وَهُوَ قَائِمٌ فَلْيَجْلِسْ، فَإِنْ ذَهَبَ عَنْهُ الغضب وَإِلَّا فَلْيَضْطَجِعْ))

(سنن أبی داؤد،کتاب الأدب،باب ما یقال عند الغضب، صفحۃ: 248، الناشر: المكتبة العصرية، صيدا - بيروت)

4784 - حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو وَائِلٍ الْقَاصُّ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى عُرْوَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ السَّعْدِيِّ، فَكَلَّمَهُ رَجُلٌ فأغضبه، فَقَامَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ رَجَعَ وَقَدْ تَوَضَّأَ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي عَطِيَّةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ §الغضب مِنَ الشَّيْطَانِ، وَإِنَّ الشَّيْطَانَ خُلِقَ مِنَ النَّارِ، وَإِنَّمَا تُطْفَأُ النَّارُ بِالْمَاءِ، فإذا غضب أحدكم فَلْيَتَوَضَّأْ

(أيضاً، صفحة 249)

"عمدۃ القاری" میں ہے:

والاستعاذة من الشيطان تذهب الغضب وهو أقوى السلاح على دفع كيده وفي حديث عطية " الغضب من الشيطان فإن الشيطان خلق من النار وإنما تطفأ النار بالماء فإذا غضب أحدكم فليتوضأ " وعن أبي الدرداء " أقرب ما يكون العبد من غضب الله إذا غضب " وقال بكر بن عبد الله " اطفئوا نار الغضب بذكر نار جهنم " وفي بعض الكتب قال الله تعالى " ابن آدم اذكرني إذا غضبت أذكرك إذا غضبت " وروى الجوزي في ترغيبه عن معاوية بن قرة قال قال إبليس أنا جمرة في جوف ابن آدم إذا غضب حميته وإذا رضي منيته

(عمدة القاري شرح صحيح البخاري-كتاب بدء الخلق-- (باب صفة إبليس وجنوده)- صفحة -175)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200555

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں