بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل کے بعد برہنہ حالت میں بات کرنے سے وضو کا حکم


سوال

غسل کے بعد کپڑے پہننے سے پہلے اگر کسی سے بات کریں ، جیسا کہ:  تولیہ یا کوئی کپڑا وغیرہ مانگنے کے لیے، تو کیا اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ غسل کرنے کے بعد نواقضِ وضو کے پیش آنے سے پہلے محض  برہنہ حالت میں کسی سے بات کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، تاہم ایسی حالت میں بلاضرورت بات چیت نہیں کرنی چاہیے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:

"وأما بيان ما ينقض الوضوء فالذي ينقضه الحدث. والكلام في الحدث في الأصل في موضعين: أحدهما: في بيان ماهيته، والثاني: في بيان حكمه، أما الأول فالحدث هو نوعان: حقيقي، وحكمي أما الحقيقي فقد اختلف فيه، قال أصحابنا الثلاثة: هو خروج النجس من الآدمي الحي، سواء كان من السبيلين الدبر والذكر أو فرج المرأة، أو من غير السبيلين الجرح، والقرح، والأنف من الدم، والقيح، والرعاف، والقيء وسواء كان الخارج من السبيلين معتاداً كالبول، والغائط، والمني، والمذي، والودي، ودم الحيض، والنفاس، أو غير معتاد كدم الاستحاضة."

(فصل بيان ما ينقض الوضوء، ج:1، ص:24، ط:دارالكتب العلميه)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144212202024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں