بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل جنابت میں کلی اور ناک میں پانی ڈالنا بھول جائے تو کیا کرے؟


سوال

اگر غسلِ جنابت سے پہلے کلی اور ناک میں پانی ڈالنا بھول گیا تو کیا غسلِ جنابت ہو جائے گا؟

جواب

فرض غسل میں اگر کوئی شخص ناک میں پانی ڈالنا یا کلی کرنا بھول جائے تو یاد آنے پر جو فرض رہ گیا ہے اس کو کرلے، یعنی ناک میں پانی ڈال لے یا کلی کرلے،اس سے غسل ہوجائے گا،  از سرِ نو پورے غسل کے اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔

اللباب في الجمع بين السنة والكتاب (1/ 129):
"وعنه: عن ابن عباس رضي الله عنه قال: " إذا نسي المضمضة والاستنشاق إن كان جنباً أعاد المضمضة و الاستنشاق واستأنف  الصلاة ". وكذلك قال ابن عرفة، وإلى هذا ذهب الثوري رحمه الله تعالى".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 155):

"فروع] نسي المضمضة أو جزءاً من بدنه فصلى ثم تذكر، فلو نفلا لم يعد لعدم صحة شروعه.

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112200190

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں