بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

غسلِ جنابت میں کان میں پانی ڈالنے کا طریقہ


سوال

غسلِ جنابت میں کان میں  پانی  کیسے  ڈالا جائے گا؟

جواب

غسلِ جنابت میں کان کے نظر آنے والے اندرونی حصہ تک پانی کا پہنچانا ضروری ہے، عام طور پر سر پر پانی بہانے  کے ساتھ اگر کان میں تر انگلی گھمالی جائے تو  کان میں بھی پانی پہنچ جاتا ہے، لیکن اگر سر پر پانی بہانے سے کان میں پانی نہ جائے تو الگ سے ہاتھ  میں پانی لے کر، کان میں تھوڑا سا  پانی ڈال کر،  انگلی سے کان کے نظر آنے والے مکمل اندرونی حصہ کو مل لیا جائے ؛تاکہ کان کا اندر والا حصہ بھی  دھل  جائے، اور کان کے پردے کے اندر پانی جانے اور تکلیف کا اندیشہ ہو تو جس کان میں پانی ڈالا جارہا ہو، اسی طرف سر کو جھکا لیا جائے؛ تاکہ پردے کے اندر پانی نہ جائے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 152):

"(ويجب) أي يفرض (غسل) كل ما يمكن من البدن بلا حرج مرة كأذن و (سرة وشارب وحاجب و) أثناء (لحية) وشعر رأس ولو متبلدا لما في - {فاطهروا} [المائدة: 6]- من المبالغة (وفرج خارج) لأنه كالفم لا داخل؛ لأنه باطن، ولا تدخل أصبعها في قبلها به يفتي".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202392

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں