بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل کے دوران پانی پینے کا حکم


سوال

کیا غسل کے دوران بیمار آدمی پانی پی سکتا ہے؟ نیز غسل کے دوران پانی پینا غسل خانے میں جائز ہے؟

جواب

بصورتِ  مسئولہ  غسل کے دوران پانی پینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم اگر طبی اعتبار سےنقصان دہ ہو تو بچنا چاہیے۔

فتاوی شامی میں ہے:
(وفرض الغسل) أراد به ما يعم العملي كما مر، وبالغسل المفروض كما في الجوهرة، وظاهره عدم شرطية غسل فمه وأنفه في المسنون كذا البحر، يعني عدم فرضيتها فيه وإلا فهما شرطان في تحصيل السنة (غسل) كل (فمه) ويكفي الشرب عبالأن المج ليس بشرط في الأصح، (فرض الغسل، ج:1، ص:151، ط:ایچ ایم سعید)

فتاوی شامی میں ہے:
لو شرب الماء عبا أجزأه عن المضمضة. (سنن الوضوء، ج،1 ص:116، ط:ایچ ایم سعید) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112200111

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں