بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گردوں کی بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھنے کا حکم


سوال

مجھے گردوں کی بیماری ہے، ڈاکٹر نے کہا کہ ابھی بھی پانی کی کمی ہے، اور اس وجہ سے روزہ نہیں رکھنا، لہذا میرے لیے روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر سائل کے لیے جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سےرمضان المبارک میں روزہ رکھنا دشوار ہے، اور بیماری بڑھنے کا خدشہ بھی ہے، جب کہ مذکورہ بیماری کی وجہ سے ماہر،تجربہ کار دیندار ڈاکٹر نے روزہ رکھنے سے منع بھی کیا ہے، تورمضان میں روزہ نہ رکھنے سے گناہ گار نہیں ہوگا ، جب تندرست ہوجائے تو مذکورہ روزوں کی قضا کرلے۔ اور اگر ماہر ڈاکٹر کی رائے میں آئندہ صحت کی توقع نہیں ہے تو فدیہ دے دے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"فصل في العوارض المبيحة لعدم الصوم وقد ذكر المصنف منها خمسة وبقي الإكراه وخوف هلاك أو نقصان عقل ولو بعطش أو جوع شديد ولسعة حية.

(قوله: خمسة) هي السفر والحبل والإرضاع والمرض والكبر وهي تسع نظمتها بقولي:

وعوارض الصوم التي قد يغتفر ... للمرء فيها الفطر تسع تستطر حبل وإرضاع وإكراه سفر ... مرض جهاد جوعه عطش كبر."

(كتاب الصوم، فصل في العوارض المبيحة لعدم الصوم، ج:2، ص:421، ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144508100924

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں