کیا دوسرے لوگوں کے آلہ گناہ توڑنا جائز ہے یا نہیں؟
دوسرے لوگوں كے آله گناه كے توڑنے كے بارے ميں فقہاءِ كرام نے تفصیل ذكر كی هے، بعض صورتوں ميں جائز اور بعض صورتوں ميں ناجائز هے، آپ کا سوال بہت عام ہے، جس صورت کے حوالے سے جواب مطلوب ہے وہ متعین کرکے سوال کرلیجیے، ان شاء اللہ متعینہ صورت کا جواب دے دیا جائے گا۔ اصولی جواب یہ ہے کہ اس طرح كے اقدامات بالعموم مجاز اتھارٹی کے دائرہ کار میں آتے ہیں، اس لیے جو شخص اس سلسلے میں با اختیار یا مجاز نہ ہو، اس کی جانب سے اس قسم کا اقدام فتنے کے خوف اور انتظامی انتشار کی وجہ سے درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201242
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن