کیا غلام پر قربانی ہوتی ہے؟
غلاموں کا اس زمانے میں وجود نہیں، بہرحال شرعی اعتبار سے غلام چونکہ کسی مال کا مالک نہیں بن سکتا، اس کے پاس اگر کوئی مال ہو بھی تو اس کا مالک اس کا آقا ہوتا ہے۔ لہٰذا غلام پر قربانی لازم نہیں ہوگی۔
تحفۃ الفقہاء میں ہے:
وكذلك المضارب والعبد المأذون إذا مرا على العاشر بمال المضاربة ومال المولى لا يأخذ منهما لأنهما لم يؤمرا بأداء الزكاة
(تحفة الفقهاء، كتاب الزكاة، باب ما يمر به على العاشر، ج: 1،ص315، ط: دار الكتب العلمية، بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144512100654
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن