بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر صاحب نصاب شخص کا قربانی کی نیت کرنا


سوال

کیا اگر کوئی شخص صاحب نصاب تو نہ ہو مگر قربانی کی نیت کر لے تو اسے قربانی کرنی چاہیے یا نہیں?

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر   کسی شخص پر قربانی واجب نہ ہو اور وہ صرف دل یا زبان سے قربانی کی نیت اور ارادہ کرلے تو اس پر قربانی کرنا واجب نہیں ہوگا،  البتہ اگر استطاعت ہو تو کرلینا بہتر ہے۔

اور اگر مذکورہ شخص نے قربانی کرنے کی نذر مانی ہو  تو  اس پر نذر کی وجہ سے قربانی کرنا لازم ہوگا، اسی طرح اگر  اس نے  قربانی کی نیت سے جانور خرید لیا ہو تو چوں کہ یہ شخص صاحبِ نصاب نہیں تھا، اس لیے  اس کے قربانی کی نیت سے جانور خریدنے کی وجہ سے اس پر اس متعین جانور کی قربانی کرنا لازم ہوجائے گی۔

بدائع الصنائع میں ہے:
"أن الشراء من الفقير للأضحية بمنزلة النذر". (5/ 66، کتاب التضحیۃ،ط: سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200394

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں