بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیرقانونی طور پر دوسرے ممالک کا سفر کرنا


سوال

کچھ لوگ غیر قانونی  طور پر یورپ جانا چاہتے ہیں؛  تاکہ وہاں کام کریں ،اور نیشنیلٹی چاہتے ہیں، شریعت اس کے بارے میں کیا کہتی ہے ؟

جواب

بیرونِ ملک جانے کے لیے غیر  قانونی طریقے اختیار کرنا  (خواہ کسی بھی مقصد کے لیے اختیار کیے جائیں)  قانوناً جرم ہے، اور اپنی جان اور عزت خطرے میں ڈالنا ہے، جس کی شرعًا اجازت نہیں، اور  نیشنیلٹی لینا اس صورت میں جائز ہو گا  جب  کہ  درخواست  میں  شریعت کے خلاف  ہوئی  بات یا معاہدہ کرنا نہ  پڑے یا جھوٹ بولنا نہ پڑے۔

سنن ترمذی میں ہے :

"عن حذيفة رضی اللہ عنہ قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: لاينبغي للمؤمن أن يذل نفسه قالوا: و كيف يذل نفسه؟ قال: يتعرض من البلاء لما لايطيق."

(ج:4،ص:522،ط:داراحیاء التراث العربی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101840

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں