بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم ملک سے درآمد شدہ مرغی کا حکم


سوال

السلام علیکم، میں سعودیہ عربیہ میں رہتا ہوں اور یہاں کنگ فہد یونیورسٹی میں پڑھاتا ہوں، میں کچھ سوالوں کے جوابات چاہتا ہوں۔1۔ یہاں سعودیہ عربیہ میں برازیل سے مرغی آتی ہے، جس پر حلال لکھا ہوتا ہے، لیکن یہاں بہت سے لوگ اور کچھ علماء یہ کہتے ہیں کہ یہ حلال نہیں ہے، ایسی صورت میں وہ مرغی کھانا حلال ہے یا نہیں؟2۔ سعودیہ عربیہ میں جو لوکل چکن ہوتی ہے جیسے وطنیہ، المرعی، ان کے بارے میں لوگ کہتے ہیں کہ شک ہے کہ حلال ہے یا نہیں، کیا لوکل چکن جو یہاں کی ہے کھانا حلال ہے یا نہیں؟3۔ اگر اوپر کے دونوں سوالوں میں برازیل یا سعودی عرب کی چکن حرام ہے تو ہوٹل میں کھانا کھانا حلال ہے یا نہیں؟ کیوں کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ کونسی چکن استعمال کرتے ہیں۔4۔ کوک اور پیپسی کے بارے میں ریسرچ آئی ہے کہ اس میں 0.001 یعنی ایک لیٹر میں 10 ملی لیٹر الکوحل ہوتی ہے، کیا کوک یا پیپسی پینا حلال ہے؟ اس خبر کا لنک یہ ہے:

جواب

1۔ برازیل اور اس جیسے دیگر غیر مسلم ممالک سے درآمد کی ہوئی مرغی کے بارے میں جب یقین ہو کہ یہ شرعی اصول کے مطابق ذبح شدہ ہے تو وہ حلال ہے، ورنہ نہیں۔2۔اسی طرح مسلم ملک میں شرعی طریقے سے ذبح شدہ مرغی بھی حلال ہے، صرف شک کی بنیاد پر وہ حرام نہیں ہوتی۔3۔ مسلم ممالک کے ہوٹلوں میں غالب گمان یہی ہوتا ہے کہ وہ کوئی حرام چیز کھانے میں استعمال نہیں کرتے، تاہم اگر کسی ہوٹل کے بارے میں یہ یقین ہو کہ وہاں حرام مرغی ، گوشت یا کوئی اور حرام چیز استعمال ہو رہی ہے تو اس ہوٹل میں کھانے سے اجتناب کیا جائے۔4۔ ہمیں اس بارے میں کوئی تحقیق نہیں، جس شخص کو ان مشروبات کے حرام ہونے کی تحقیق ہو تو وہ ان کا استعمال نہ کرے۔


فتوی نمبر : 143409200066

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں