بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کے لیے ہدایت کی دعا کرنا


سوال

کسی غیر مسلم کے لیے ہدایت کی دعا کیسے مانگنی چاہیے؟

جواب

کسی غیر مسلم کی ہدایت اور اس کے دینِ اسلام قبول کرنے کی بے لوث تمنا کرنا اور اس کے لیے فکرمند ہونا اچھا جذبہ اور مستحسن عمل ہے۔  نیز غیر مسلم کے لیے ہدایت کی دعا مانگنا جائز ہے۔رسول کریم ﷺسے کئی غیر مسلم افراد اور قبائل کے لیے  ہدایت کی دعا کرنا ثابت ہے۔

دعا مانگنے کا مسنون طریقہ ہے کہ سینہ کے سامنے ہاتھ اُٹھائیں اور ہتھیلیاں آسمان کی طرف رہیں، کیوں کہ دعا کا قبلہ آسمان ہے، دونوں ہاتھوں میں تھوڑا سا فاصلہ ہو ،  باری تعالیٰ کی حمد وثنا کے بعد درود شریف پڑھیں، پھر دعا کی ابتدا اپنے نفس سے کریں، پھر والدین کو، پھر تمام مسلمانوں کو شامل کریں، اور ساتھ غیر مسلموں کے لیے ہدایت اور ایمان کی دعا کریں کہ اے اللہ!جو لوگ دین اسلام سے دور ہیں انہیں ہدایت نصیب فرما اور ایمان کی دولت سے سرفراز فرما، اور آخر میں درود شریف اور پھر اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا پر دعا ختم کردیں، اور دعا کے بعد دونوں ہاتھوں کو چہرے پر مل لیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201641

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں