بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کو سلام کرنا اور ان کے سلام کا جواب دینا


سوال

غیر مسلم کو سلام کرنا کیسا ہے؟  نیز اگر وہ سلام کرے تو ہمیں کیا جواب دینا چاہیے؟

جواب

معروف الفاظ (السلام علیکم۔۔۔) سے سلام  کرنا اسلامی شعار ہے،  یہ مسلمانوں کے لیے مخصوص ہے، کسی غیر مسلم کو ان الفاظ کے ساتھ سلام کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، اس لیے ابتداءً غیر مسلم کو سلام نہیں کرنا چاہیے، البتہ ملاقات کے وقت کہے جانے والے دیگر جائز کلمات کہے جاسکتے ہیں، اگر غیر مسلم سلام میں پہل کرے تو جواب میں صرف ’’وعلیکم‘‘  کہہ دینا چاہیے،  اگر  کہیں غیر مسلم کو ابتداءً سلام کرنے کی ضرورت پیش آجائے  تو   ’’السَّلَامُ عَلَی مَنِ اتَّبَعَ الْهُدی‘‘ کے الفاظ سے سلام کیا جاسکتا ہے، اور اگر کسی مجمع میں مسلمان اور غیر مسلم دونوں ہوں تو مسلمانوں کی نیت کرتے ہوئے پورے مجمع کو سلام کیا جاسکتاہے، جیساکہ حدیث سے ثابت ہے۔

"عن أنس بن مالك رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " إذا سلم عليكم أهل الكتاب فقولوا: وعليكم."

(الصحیح للبخارى، كتاب الاستئذان، باب: كيف يرد على أهل الذمة السلام (8/57) ط: دار طوق النجاة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204201176

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں