بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کا اسلام قبول کرنا اور والدین کو چھوڑدینا


سوال

 میں مسلمان ہونا چاہتا ہوں، مگر میرے والدین اسلام سے نفرت کرتے ہیں تو کیا میں اپنے ماں باپ کو چھوڑ سکتا ہوں؟

جواب

اللہ تعالیٰ نے آپ کے دل میں اسلام کی محبت ڈالی اور آپ نے مسلمان ہونے کا ارادہ کرلیا ہے تو یہ انتہائی خوش آئند  اور سعادت اور خوش بختی کی بات ہے، اب اس میں مزید تاخیر کے بغیر، جلد سابقہ دین سے براءت کرکے کلمہ طیبہ پڑھ کر امن و سلامتی کے دین اسلام میں داخل ہوجائیں، تاکہ آپ آخرت کے ابدی عذاب سے نجات پاسکیں۔ 

ہمارا یہ جواب موصول ہوتے ہی خود کلمۂ شہادت (أَشْهَدُ أَنْ لَّا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُهُ) پڑھ لیجیے۔ ترجمہ: میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اور میں گواہی دیتاہوں کہ محمد ﷺ اللہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔

اللہ تعالیٰ کی تمام کتابوں، فرشتوں اور تمام رسولوں پر ایمان کے اقرار کے ساتھ مرنے کے بعد زندہ ہونے اور اچھی بری تقدیر پر ایمان کا اعتراف بھی زبان سے کرلیجیے۔ نیز دیگر تمام ادیان سے براءت کا اظہار بھی کرلیں۔

بہتر ہے کہ اس کے بعد کسی مستند دینی ادارے میں جاکر یا مستند عالم کے سامنے حاضر ہوکر ان کے دستِ مبارک پر ایمان قبول کرلیجیے۔اللہ آپ کو اس پر استقامت عطا فرمائے!

اسلام قبول کرنے سے منع کرنے پر والدین کی بات ماننا جائز نہیں ہے، لیکن مسلمان ہوجانے کے بعد کافر والدین  کو چھوڑ دینے کا حکم  بھی نہیں ہے، بلکہ اسلام والدین کے حقوق کی بہت زیادہ ترغیب دیتا ہے،  اس لیے والدین کی خدمت جاری رکھیں اور ان کے سامنے بدتمیزی یا کسی قسم کی غلط بات نہ کریں اور ان کے بارے میں فکرمند رہیں موقع محل کی مناسبت سے اور حکمت وبصیرت سے انہیں بھی اسلام کی دعوت دیتے رہیں  اور  اہلِ علم، صاحبِ بصیرت لوگوں سے ان کی ملاقاتیں کروائیں اور سب سے بڑھ یہ کہ اللہ رب العزت سے ان کے لیے خوب مانگیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے دل بھی بدل دے اور اسلام کی دولت سے مالا مال فرمائے، کہ اللہ ہی حکم و ارادہ سے سب کام ہوتے ہیں ، وہ جسے چاہے ہدایت دے سکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144201200703

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں