بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ربیع الثانی 1446ھ 09 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کے ساتھ کھانا کھانے کا حکم


سوال

ہم لوگ یہاں سعودی عرب میں جس کمپنی میں کام کرتے ہیں وہاں غیر مسلم ہندو اور عیسائی بھی کام کرتے ہیں۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ غیر مسلم کے ساتھ کھانا پینا کیسا ہے؟بعض کہتے ہیں کہ حرام ہے، جب کہ بعض کہتے ہیں مکروہ ہے خاص طور پر ہندو کے ساتھ کھانا پینا کیسا ہے؟

جواب

غیر مسلم بھی انسان ہیں جب ہاتھ اور منہ پر ظاہری نجاست نہ لگی ہو تو ان کے ساتھ کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں خواہ وہ غیر مسلم ہندو ہو یا عیسائی یا کچھ اور. البتہ ایسا اختلاط جس سے دینی حمیت ختم ہونے کا اندیشہ ہو تو پھر ایسے کفار سے میل جول رکھنے اور ان کے ساتھ کھانے پینے سے احتیاط بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200340

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں