اگر کوئی مسلمان غیر مسلم کے حق میں وصیت کرے، پھر اس کے انتقال کر جانے پر وصیت کے مطابق اس غیر مسلم کو مال دیاجائے گا کہ نہیں؟
واضح رہے کہ اگر کوئی مسلمان کسی کے لیے وصیت کرے تو (مرحوم کی تجہیز و تکفین کے اخراجات ادا کرنے کے بعد، اگر اس پر قرض ہو تو بقیہ کل ترکے سے ادا کرنے کے بعد، باقی) ترکے کے ایک تہائی میں سے ہی نافذ کی جائے گی اور یہ ورثاء کے ذمے واجب ہے، خواہ وہ مسلمان کے لیے کی جائے یا غیر مسلم کے لیے۔
لہذا غیر مسلم کے لیے بھی وصیت کرنا جائز ہے۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (7/ 341):
"وأما كونه مسلمًا، فليس بشرط حتى لو كان ذميًّا، فأوصى له مسلم أو ذمي؛ جاز."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201253
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن