بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر فطری طریقہ سے شہوت پورا کرنے کا حکم


سوال

شہوت دور کرنے کے لیے غیر شادی شدہ لڑکا ہاتھ کی بجائے تکیا استعمال کر سکتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ شریعت نے جنسی خواہش کی تسکین کے لیے  عفت والا راستہ  نکاح کومتعین کیاہے ، اس حلال راستہ کے علاوہ کسی بھی طریقہ سے اپنی خواہش پوری کرنا حدودسے تجاوز کرنے کی بنا پر ناجائز اور حرام ہے ۔

صورت مسئولہ میں مذکورہ طریقے پر شہوت پورا کرنا جائز نہیں ہے۔ اوراگر شہوت کا اس قدر غلبہ ہو کہ گناہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو تو درج ذیل صورتوں پر عمل کریں:

(1) جلدشادی کی کوشش کریں۔

(2)   جب تک پہلی صورت ممکن  نہ ہو  پے درپے روزے  رکھیں؛  کیوں کہ روزہ رکھنے  سے شہوت مغلوب  ہوتی  ہے۔

(3) ایسی غذا ئیں استعمال نہ کریں جن سے شہوت میں اضافہ ہوتا ہو۔

(4)  غلط ماحول اور خیالات سے بچنے کی حتی المقدور کوشش کریں، اپنے آپ کو  جائز اور بامقصد کاموں میں مصروف  رکھیں، حتی الامکان تنہائی سے احتراز  کیجیے، اور  جہاں تنہائی ناگزیر ہو  وہاں کم سے کم وقت گزارنے کی عادت اور ترتیب بنائیے۔

قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :

{وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ} ( سورۃ المومنون  ، آیت ، ۵ تا ۸)

ترجمہ:  اور جو اپنی شہوت کی جگہ کو تھامتے ہیں، مگر اپنی عورتوں پر یا اپنے ہاتھ کے مال باندیوں پر، سو ان پر نہیں کچھ الزام۔ پھر جو کوئی ڈھونڈے اس کے سوا سو وہی ہیں حد سے بڑھنے والے۔ 

(ترجمہ از شیخ الہند)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101633

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں