بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر عالم کو جاہل کہنا


سوال

غیر عالم کو جاہل کہنا کیسا ہے ؟

 

جواب

"جاہل" کا اطلاق عربی میں  کئی معانی پرہوتاہے، جاہل کا اطلاق "اَن پڑھ "پر ہوتا ہے، یعنی غیر عالم کو جاہل کہا جاتاہے، نیز پڑھے لکھے ہونے کے باوجود  جہالت کے کاموں میں پڑنے والا بھی "جاہل"کہلاتا ہے،اسی طرح کسی کی حالت سے ناواقف بھی "جاہل "کہلاتاہے۔ان میں سے ہر ایک موقع پر اس لفظ کا استعمال قرآنِ کریم واحادیث میں ہواہے۔

نیز اسی اعتبار سے اُردو میں بھی  جاہل  کا اطلاق:اَن پڑھ، ناخواندہ،وحشی، اجڈ،بداخلاق، بے ادب، گستاخ، نادان، اناڑی، ناواقف، بے خبر، انجان پر ہوتاہے۔

 ہمارے عرف میں چوں کہ غیرعالم کے لیے بھی اس لفظ کا استعمال اچھا نہیں سمجھا جاتا، اور دوسروں کے لیے ایذا کا باعث ہوتاہے، نیزجس لفظ سے اہانت وتنقیص کا پہلو نکلتا ہو، اس کے استعمال سے بھی احتراز کرنا چاہیے؛ اس لیے براہِ  راست کسی فرد کو مخاطب کرکے اُسے جاہل  کہنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

تاج العروس من جواهر القاموس - (28 / 255):

"والجاهِلُ يُذْكَر تارَةً على سَبيلِ الذّمِّ ، وهو الأكثَرُ ، وتارَةً لا علَى سَبيلِه ، نحو: يَحْسَبُهُمُ الْجَاهِلُ أَغْنِيَاءَ أي مَن لايَعرِفُ حالَهم. انتهى."

ترجمہ: "جاہل" کا لفظ اکثر اوقات بطورِ مذمت استعمال ہوتاہے، جب کہ کبھی بطورِ مذمت نہیں استعمال کیا جاتا، جیسے کہ قرآن مجید میں ہے: "جاہل (ناواقف) شخص انہیں (مسلمان سفید پوش فقراء کو) مال دار سمجھتا ہے"، یعنی (یہاں "جاہل" سے مراد) وہ شخص (ہے) جو ان کا حال نہ جانتاہو۔ 

لسان العرب - (11 / 129):

" ( جهل ) الجهل نقيض العلم ...والمعروف في كلام العرب جهلت الشيء إذا لم تعرفه ...وقوله تعالى يحسبهم الجاهل أغنياء يعني الجاهل بحالهم ولم يرد الجاهل الذي هو ضد العاقل إنما أراد الجهل الذي هو ضد الخبرة يقال هو يجهل ذلك أي لا يعرفه وقوله عز وجل إني أعظك أن تكون من الجاهلين من قولك جهل فلان رأيه وفي الحديث إن من العلم جهلا قيل وهو أن يتعلم ما لا يحتاج إليه كالنجوم وعلوم الأوائل ويدع ما يحتاج إليه في دينه من علم القرآن والسنة."

تفسير القرطبي - (2 / 57):

"الثانية- في هذه الآية دليلان: أحدهما- على تجنب الألفاظ المحتملة التي فيها التعريض للتنقيص والغض، ويخرج من هذا فهم القذف بالتعريض، وذلك يوجب الحد عندنا خلافا لابي حنيفة والشافعي وأصحابهما حين قالوا: التعريض محتمل للقذف وغيره، والحد مما يسقط بالشبهة."

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144301200190

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں