اگر گھی میں زندہ چوہا گرجاۓ تو اس کا کیا حکم ہے جب کہ گھی جامد نہ ہو اور چوہا زندہ نکال لیا جاۓ؟
اگر چوہے کے جسم پر ظاہرًا کوئی ناپاکی نہیں تھی تو اس سے گھی ناپاک نہیں ہوا ، اس کو استعمال کرنا یا فروخت کرنا درست ہے ۔
فتاوی شامی(216/1):
"(وَلَا نَزْحَ) فِي بَوْلِ فَأْرَةٍ فِي الْأَصَحِّ فَيْضٌ ... (قَوْلُهُ: فِي بَوْلِ فَأْرَةٍ فِي الْأَصَحِّ) وَسَيَذْكُرُ فِي الْأَنْجَاسِ أَنَّ عَلَيْهِ الْفَتْوَى، وَأَنَّ خُرْأَهَا لَايُفْسِدُ مَا لَمْ يَظْهَرْ أَثَرُهُ؛ وَأَنَّ بَوْلَ السِّنَّوْرِ عَفْوٌ فِي غَيْرِ أَوَانِي الْمَاءِ، وَ عَلَيْهِ الْفَتْوَى. اهـ.
أَقُولُ: وَفِي الْخَانِيَّةِ: أَنَّ بَوْلَ الْهِرَّةِ وَالْفَأْرَةِ وَخُرْأَهُمَا نَجِسٌ فِي أَظْهَرْ الرِّوَايَاتِ يُفْسِدُ الْمَاءَ وَالثَّوْبَ. اهـ وَلَعَلَّهُمْ رَجَّحُوا الْقَوْلَ بِالْعَفْوِ لِلضَّرُورَةِ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201186
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن