بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کی کمائی سے خریدے گئے سامان کس کی ملکیت


سوال

میاں بیوی دونوں حیات ہیں ، میاں نے اپنی کمائی سےگھرخریدااورگھرکاتمام ضروری سامان بھی خریدا،مثلاً فرنیچر، فریج اوردیگرضروری سامان وغیرہ ۔اب معلوم یہ کرناہے کہ یہ گھراوراس کاسامان میاں بیوی دونوں کی ملکیت ہوگایاصرف میاں ہی کی ملکیت رہےگا؟ازاراہ کرم قرآن وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں میاں (شوہر)نے اپنی کمائی سے جوگھراورگھرکا ضروری سامان جیسے فرنیچر، فریج  وغیرہ خریداہےتو وہ گھراور تمام سامان صرف شوہرکی ملکیت ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

اعلم أن ‌أسباب ‌الملك ثلاثة: ناقل كبيع وهبة وخلافة كإرث وأصالة، وهو الاستيلاء حقيقة بوضع اليد أو حكما بالتهيئة كنصب الصيد لا لجفاف على المباح الخالي عن مالك۔

(رد المحتار علي الدرالمختار،كتاب الصيد 6/ 463 ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100751

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں