بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غریب کو کھانا کھلانے کی نیت سے مدرسہ میں رقم دینا


سوال

ہم غریب کو کھانا کھلانے کی نیت کرتے ہیں، اب ہم یہ پیسے مدرسے میں دے دیں، مثلًا 50 یا 100 افراد کی نیت کس طرح ہوگی؟ اس کی وضاحت فرمادیجیے۔

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر آپ نے غریب کو کھانا کھلانے کی صرف نیت کی تھی،زبان سے نہیں کہا تھا تو آپ پر صرف نیت کرنے سے صدقہ واجب نہیں ہوا، البتہ اس نیت اور ارادے کو مکمل کرنا چاہیے؛ لہٰذا آپ اپنی نیت کے مطابق جتنے غریب افراد کو کھانا کھلانا چاہیں اتنے افراد کے کھانے کی رقم  ثواب کی نیت سے مدرسے میں دے دیں اور مدرسہ انتظامیہ کو بتادیں کہ یہ مستحق طلبہ کے کھانے میں صرف کردیں۔

اور اگر آپ نے زبان سے بھی الفاظ ادا کیے تھے کہ ہم غریبوں کو کھانا کھلائیں گے تو حکم کے اعتبار سے یہ نذر (منت) منعقد ہوگئی، ایسی صورت میں جتنے غریبوں کو کھانا کھلانے کا آپ نے کہا ہو، اتنے مستحقینِ زکات افراد کو کھانا کھلانا آپ پر واجب ہوگا، اگر مدرسے میں یہ رقم دینا چاہیں تو انہیں بتادیں کہ یہ رقم منت کی ہے، اسے مستحق طلبہ کے کھانے میں صرف کیا جائے۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201378

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں