بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غریب بھائی کو زکوٰۃ دینا


سوال

 بھائی کو زکوۃ دے سکتے ہیں جو غریب ہو؟

جواب

بھائی اگر مستحقِ زکوٰۃ  ہو (یعنی اس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے برابر ضرورت سے زیادہ سامان نہ ہو اور وہ سید/ہاشمی نہ ہو) تو اس کو زکوٰ ۃ دینا جائز ہے، نیز قرابت داروں کو زکوۃ دینے میں دھرا اجر ملتا ہے: ایک  زکوۃ ادا کرنے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔ 

نیز ملحوظ رہے کہ اپنی اولاد اور ان کی اولاد (پوتاپوتی، نواسا نواسی، نیچے تک) کو  اور  اپنے والدین اور ان کے والدین (دادا دادی ،نانا نانی، اوپر تک) کو زکوۃ  دینا جائز نہیں ہے، نیز شوہر اپنی بیوی کو اوربیوی اپنے شوہر کو زکوۃ  نہیں دے سکتی، ان رشتوں کے علاوہ باقی سب مستحق رشتہ داروں کو زکوۃ دینا جائز ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200145

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں