بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو حالتِ نفاس میں میسج پر تین طلاق دینا


سوال

میں نے اپنی بیوی کو تین مرتبہ میسج میں لکھ کر طلاق دی، اس وقت اُس کو بچہ پیدا ہوئے دو ہفتے ہوئے تھے، وہ پاک نہیں ہوئی تھی، اور مجھے میری فیملی نے زبردستی طلاق دلوائی، کیا یہ طلاق ہو گئی یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ بچہ کی پیدائش کے بعد دی جانے والی طلاق بیوی پر واقع ہو جاتی ہے، اسی طرح جو طلاق  گھر والوں کےاصرار کرنے پر دی جائے وہ بھی واقع ہو جاتی ہے، نیز میسج پر طلاق دینے سے بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے۔

لہذا  آپ نے اپنی بیوی کو میسج پر تین مرتبہ لکھ کر طلاق دی ہے وہ تینوں طلاقیں آپ کی بیوی پر واقع ہوگئی ہیں، نکاح ختم ہو گیا ہے، دونوں کا ساتھ رہنا جائز نہیں اور اب رجوع یا تجدیدِ نکاح کی اجازت نہیں ہے، عدت گزرنے کے بعد عورت دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200394

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں