میرا کرائے کا گھر ہے، میں نے ایک پلاٹ اس نیت سے خریدا تھا کہ اگر اس شہر میں میری نوکری لگ گئی تو اپنا گھر تعمیر کروا لوں گا، ادھر کراچی میں رہا تو کچھ سالوں بعد اس پلاٹ کو فروخت کرکے ادھر کراچی میں اپنا گھر لوں گا، پیسے آہستہ آہستہ جمع ہوں گے، کیوں کہ ایک ساتھ گھر خریدنے کے پیسے نہیں ہیں!
صورتِ مسئولہ میں اس پلاٹ کی مالیت پر زکات واجب نہ ہوگی، البتہ سائل جب مذکورہ پلاٹ فروخت کرے گا، اس وقت اس کی قیمت پر زکات کے احکام کے مطابق زکات ادا کرنا واجب ہوگا، یعنی اگر یہ رقم زکات کا سال پورا ہونے کے وقت موجود ہوئی تو اس کی زکات ہوگی، اگر اس سے پہلے ذاتی مصرف میں استعمال ہوگئی تو اس کی زکات نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200289
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن