کسی گھر کے اندر قبر ہو اور وہ اس قبر پر کمرہ بنانا چاہتے ہیں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
گھر میں قبر بنانا جائز نہیں ہے۔ اگر کوئی قبر بنا ہی لی ہو تو اس پر کمرہ بنانا ناجائز ہے، قبر کی جگہ سے ہٹ کر کمرہ بنا لیا جائے۔ نیز ملحوظ رہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام کی خصوصیت ہے کہ جہاں ان کی وفات ہو، وہیں ان کی قبر ہو جس کی ایک حکمت یہ ہے کہ لوگوں میں اختلاف نہ ہو۔
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (3 / 1217):
"(وعن جابر قال: «نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يجصص القبر وأن يبنى عليه» ) قال في الأزهار: النهي عن تجصيص القبور للكراهة، وهو يتناول البناء بذلك وتجصيص وجهه، والنهي في البناء للكراهة إن كان في ملكه، وللحرمة في المقبرة المسبلة."
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144204201008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن