بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1446ھ 04 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

گھر کے راس نہ آنے کی شرعی حیثیت


سوال

ہم نومبر میں ایک کرایے کے گھر میں شفٹ ہوئے ہیں جو کہ پچھلے چار پانچ سال سے بند پڑا تھا۔ یہاں آنے کے بعد میری صحت ڈاؤن ہونا شروع ہو گئی ہے۔ کیا ایسا ہے کہ ہمیں یہ گھر راس نہیں آیا یا ہمیں گھر تبدیل کر لینا چاہیے۔ براۓ مہربانی جلدی جواب کا منتظر ہوں۔ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگرآپ  کا اس گھر  میں دل نہیں لگ رہا اورطبیعت خراب ہورہی ہو تو اس جگہ کو تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، خصوصاً اگر اس جگہ رہنے میں وساوس و اوہام کی وجہ سے عقیدہ متاثر ہورہاہو تو بہتر ہے کہ شکوک و اوہام سے نجات اور ذہنی وقلبی سکون کے لیے اس جگہ کو چھوڑ دیا جائے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100761

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں