بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کی ٹینکی میں بندر اگر ڈوبکی لگائے تو کیا پانی نجس ہوجائے گا؟


سوال

ہمارے علاقے میں گھروں پر 500 یا ہزار لیٹر کی پلاسٹک کی ٹنکیاں ہوتی ہیں، جسکا اوپری حصہ ہمیشہ بند رکھاجاتاہے، کبھی غفلت میں یاغلطی سے کھلا رہ جائے تو بندر ٹینک کے پانی میں ڈوبکی لگالگا کر نہاتے ہیں اب اس پانی کے استعمال کا کیاحکم ہے؟ پاک ہے یا ناپاک؟

جواب

واضح رہے کہ  ایسے جانور جن کا گوشت حرام ہے ان کا منہ کا جھوٹا ناپاک ہوتا ہے، صورتِ مسئولہ میں گھریلو ٹینکی میں بندروں کے جسم پر کوئی ظاہری نجاست نہ بھی ہو تو بھی غالب گمان یہی ہے کہ ڈوبکی لگانے میں بندروں کا تھوک  اور جھوٹا پانی میں شامل ہوجاتا ہوگا،لہذا ایسی ٹینک کا پانی ناپاک شمار ہوگا۔

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"وأما ‌سؤر ‌ما ‌لا ‌يؤكل لحمه من السباع كالأسد، والفهد، والنمر عندنا نجس."

(كتاب الصلاة،باب الوضوء والغسل،ج1،ص48،ط:دار المعرفة)

بہشتی زیور میں ہے:

"اسی طرح شیر،بھیڑیا،بندر،گیدڑ وغیرہ جتنے پھاڑ چیر کر کھانے والے جانور ہیں ٗ سب کا جھوٹا نجس ہے۔"

(جانوروں کے جھوٹوں کے بیان میں ،ص60،توصیف پلیکیشنز)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505101575

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں