کیا گھر کی حفاظت کے لیے کتا رکھنا جائز ہے؟ اور بچوں کی موجودگی کی وجہ سے اس کی باقاعدہ ٹریننگ کرنا ، اس کے متعلق رہنمائی فرما دیں!
احادیث میں کتا پالنے کی سخت ممانعت آئی ہے، جہاں کتا ہوتا ہے وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ۔ اور ایک حدیث میں ہے کہ بلا ضرورت کتا پالنے والے کے اعمال میں سے روزانہ ایک قیراط کم کر دیا جاتا ہے۔ لہذا کتوں کو گھر میں رکھنا خیر و برکت سے محرومی کا باعث ہے؛ اس لیے کتوں کے پالنے سے اجتناب بہت ضروری ہے، البتہ ضرورت کے لیے( جیسا کہ گھر وغیرہ کی حفاظت اور شکار وغیرہ کے لیے) کتا پالنا اور اس کی ٹریننگ وغیرہ کرنے کی شرعاً اجازت ہے، تاہم ایسے کتے کو گھر کے باہر ہی رکھا جائے۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
"وفي الأجناس: لاينبغي أن يتخذ كلباً إلا أن يخاف من اللصوص أو غيرهم."
(كتاب الكراهية، الباب الحادي والعشرون، ج:5، ص:361، ط:دار الفكر۔بيروت)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144508100460
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن