بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کی حفاظت کی خاطر کتا پالنا اور اس کی ٹریننگ کرنے کا حکم


سوال

کیا گھر کی حفاظت  کے لیے کتا رکھنا جائز ہے؟ اور بچوں کی موجودگی کی وجہ سے اس کی باقاعدہ ٹریننگ کرنا ، اس کے متعلق رہنمائی فرما دیں!

جواب

احادیث میں کتا پالنے کی سخت ممانعت آئی ہے، جہاں کتا ہوتا ہے وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ۔ اور ایک حدیث میں ہے کہ  بلا ضرورت کتا پالنے والے کے اعمال  میں سے روزانہ ایک قیراط کم کر دیا جاتا ہے۔ لہذا کتوں کو گھر میں رکھنا  خیر  و برکت سے محرومی کا باعث ہے؛ اس لیے کتوں کے پالنے سے اجتناب بہت ضروری ہے، البتہ ضرورت کے لیے( جیسا کہ گھر وغیرہ کی حفاظت اور شکار وغیرہ  کے لیے) کتا پالنا اور اس کی ٹریننگ وغیرہ کرنے کی شرعاً اجازت ہے، تاہم ایسے کتے کو گھر کے باہر ہی رکھا جائے۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"وفي الأجناس: لاينبغي أن يتخذ كلباً إلا أن يخاف من اللصوص أو غيرهم."

(كتاب الكراهية، الباب الحادي والعشرون، ج:5، ص:361، ط:دار الفكر۔بيروت)

 فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144508100460

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں