بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کی فوتگی کی وجہ سے بہو کا چالیس دن گھر سے نہ نکلنا


سوال

 کیا گھر میں میت کے بعد بہو کو گھر سے 40 دن تک گھر سے باہر نہیں جانا چاہیے؟ دین میں کیا حقیقت ہے،  اس  معاملے  کی؟

جواب

بیوہ عورت کی عدت 4 ماہ دس دن ہے،بیوہ پر یہ عدت اپنے  شوہر کے گھر میں ہی گزارنالازم ہے، کسی شدید عذر کے بغیر عدت کے دوران اس گھر سے باہر نکلناجائز نہیں ہے، البتہ کسی عذر شدید کے وجہ  سے کسی اور جگہ عدت گزار سکتی ہے ،  جیسے  گھر کے گرنے کا خطرہ ہو ،یا سامان کے چوری  یاضائع  ہونے کاخطرہ ہو،یا گھر کےکرایہ کا بندوبست  نہ ہو، یا عورت اس قدر بیمار ہو کہ جس سے جان کی ہلاکت کا خطرہ ہو، یا مرض میں اضافہ یا شدید تکلیف میں مبتلا ہوجانے کا غالب گمان ہو ،یا عدت والا گھر کسی ایسے علاقہ میں ہو جہاں معتدہ عورت اور اس کی بچیوں کی جان و مال یا عزت کا خطرہ ہو تو  ایسی  صورت میں معتدہ کے لیے  کسی اور جگہ عدت گزارنے کی گنجائش ہے ۔

بیوہ کے لیے دورانِ عدت  گھر سے نہ نکلنے کی مدت 40 دن نہیں، بلکہ 4 ماہ دس دن ہے، نیز ضرورتِ شدیدہ کی وجہ سے نکلنے کی گنجائش بھی ہے۔

باقی  سسر کی وفات کی وجہ سے  بہو پر  عدت نہیں ہے، لہٰذا بہو  شدید عذر کی وجہ سے سسر کی وفات کے چالیس دن کے اندر بھی گھر سے باہر نکل سکتی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: وينبغي حل الزيادة إلخ) فيه نظر، فإن صريح الحديث المذكور نفي الحل فوق ثلاث، وإذا قيد الحل - في الثلاث - الثابت في الحديث بما إذا رضي لا يلزم منه أن يكون رضاه مبيحا ما ثبت عدم حله وهو الإحداد فوق الثلاث كما لا يخفى: وقال الرحمتي: الحديث مطلق، وقد حمله أمهات المؤمنين على إطلاقه فدعت أم حبيبة بالطيب بعد موت أبيها بثلاث، وكذلك زينب بعد موت أخيها وقالت كل منهما: ما لي بالطيب من حاجة غير أني سمعت رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يقول " لا يحل لامرأة إلخ " كيف وقد أطلق محمد عدم حل الإحداد لمن مات أبوها، أو ابنها وقال إنما هو في الزوج خاصة. "

(كتاب الطلاق، باب العدة، فصل في الحداد، ج3، ص533، سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502100782

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں