بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر خریدنے کے لیے بینک سے قرض لینا


سوال

امریکہ میں بینک سے سود پر قرض لیے بغیر گھر بنانا بہت مشکل ہے، اس کا جائز طریقہ کیا ہے کہ ہم بینک سے قرض لے کر سود سے بچیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں بینک سے قرضہ لینا جائز نہیں ہے، کیوں کہ  سود لینا اور سود دینا دونوں قرآن و حدیث کی قطعی نصوص سے حرام ہیں، حدیثِ مبارک میں  سودی لین دین کرنے والوں پر لعنت کی  گئی ہے، اور بینک  سے   ملنے والا قرض سراسر سود پر مشتمل ہوتا ہے، اور بینک سے قرض لینا سودی معاملہ ہے،  اور سودی قرض لینا جائز نہیں  اگرچہ امریکہ یا کسی اور غیر مسلم ملک میں ہو۔

صحیح مسلم میں ہے:

"عن جابر، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه»، وقال: «هم سواء»."

(کتاب المساقاۃ ، باب لعن آکل الربا و مؤکله جلد ۳ ص: ۱۲۱۹ ط: داراحیاء التراث العربي)

الدر المختار  میں ہے:

"وفي الأشباه ‌كل ‌قرض جر نفعا حرام."

(کتاب البیوع ، فصل فی القرض جلد ۵ ص: ۱۶۶ ط: دارالفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144403101194

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں