بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کے لیے لون لینا


سوال

گھر کے لیے لون چاہیے!

جواب

جس شخص یا ادارے کی آمدن حلال ہو اور وہ  آپ کو قرضہ دینے کے لیے تیار ہو اس سے بلا سود قرض (یعنی کسی بھی قسم کے اضافے سے مشروط نہ ہو) اور واپس کرنے کی نیت سے  قرضہ لینا  شرعًا جائز ہے۔ سودی قرض لینا جائز نہیں ہے، خواہ وہ مکان بنانے کے لیے ہو یا کسی اور غرض سے۔

"وَفِي الْأَشْبَاهِ: " كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ نَفْعًا حَرَامٌ ؛ فَكُرِهَ لِلْمُرْتَهِنِ سُكْنَى الْمَرْهُونَةِ بِإِذْنِ الرَّاهِنِ".

وفي الرد:

"(قَوْلُهُ: كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ نَفْعًا حَرَامٌ) أَيْ إذَا كَانَ مَشْرُوطًا، كَمَا عُلِمَ مِمَّا نَقَلَهُ عَنْ الْبَحْرِ".(166/5 )

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202201465

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں