بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر سے گھر کے خرچہ کا انتظام اپنے ہاتھ میں لینے کے لیے جھگڑنے کا حکم


سوال

میری بیوی مجھ  سے جھگڑا کر تی ہے کہ گھر کا خرچہ  مجھے دیں؛ تاکہ وہ بچوں کا سامان وغیرہ کم خرید کر اپنے  لیے مزید پیسے  بچائے، جب کہ میں اسے  ماہانہ ذاتی استعمال کے لیے جیب خرچ دیتا ہوں، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر آپ اپنی بیوی کو اس کے نفقہ ( یعنی کھانے ،پینے،رہائش ، لباس، وغیرہ کا انتظام) کے  ساتھ  ساتھ الگ سے  ماہانہ جیب خرچ بھی دیتے ہیں تو  آپ کی بیوی کا گھر کا  خرچہ اپنے ہاتھ میں لینے کے  لیے آپ سے جھگڑا کرنا؛ تاکہ اپنے  لیے مزید پیسے بچا سکے درست نہیں ہے، گھر کی ضروریات کے  لیے خرچ ہونے والی رقم بیوی کو دینا شوہر کے ذمے  لازم نہیں ہے، بلکہ اس کی مرضی پر موقوف ہے، چاہے خود کرے، چاہے بیوی کو دے، بیوی کے  لیے زبردستی مانگنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201996

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں