میری بیوی مجھ سے جھگڑا کر تی ہے کہ گھر کا خرچہ مجھے دیں؛ تاکہ وہ بچوں کا سامان وغیرہ کم خرید کر اپنے لیے مزید پیسے بچائے، جب کہ میں اسے ماہانہ ذاتی استعمال کے لیے جیب خرچ دیتا ہوں، اس کا کیا حکم ہے؟
اگر آپ اپنی بیوی کو اس کے نفقہ ( یعنی کھانے ،پینے،رہائش ، لباس، وغیرہ کا انتظام) کے ساتھ ساتھ الگ سے ماہانہ جیب خرچ بھی دیتے ہیں تو آپ کی بیوی کا گھر کا خرچہ اپنے ہاتھ میں لینے کے لیے آپ سے جھگڑا کرنا؛ تاکہ اپنے لیے مزید پیسے بچا سکے درست نہیں ہے، گھر کی ضروریات کے لیے خرچ ہونے والی رقم بیوی کو دینا شوہر کے ذمے لازم نہیں ہے، بلکہ اس کی مرضی پر موقوف ہے، چاہے خود کرے، چاہے بیوی کو دے، بیوی کے لیے زبردستی مانگنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201996
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن