اگر ایک گھر میں 8,9 افراد ہوں اور ہر ایک پر قربانی کرنا واجب ہو اور گھر کا سربراہ راہ ایک جانور لے کر آ جائے اور یہ کہے کہ سب کی طرف سے یہ قربانی ہے تو کیا یہ سب کی طرف سے قربانی ہو جائے گی اور یا سب پر الگ الگ قربانی کرنا ہوگی؟
واضح رہے کہ ایک بڑے جانور گائے میں زیادہ سے سات افراد کی شرکت شرعًا جائز ہوتی ہے، سات سے زائد افراد کی شرکت کی صورت میں قربانی درست نہیں ہوتی، لہذا صورتِ مسئولہ میں گھر کے جتنے افراد پر قربانی واجب ہو ان کی جانب سے علیحدہ علیحدہ قربانی کرنا واجب ہوگا، محض ایک جانور سارے گھر والوں کی طرف سے کرلینا کافی نہ ہوگا۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
کیا سارے گھر والوں کی طرف سے ایک قربانی کرنا کافی ہے؟
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201328
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن