بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

غلط بیانی کرکے طلاق نامہ پر دستخط کروانے کا حکم


سوال

اگر ایک ان پڑھ شخص سے جو بالکل لکھا پڑھا نہ ہو، قریبی دوست طلاق کے کاغذ پر غلط بیانی سے انگوٹھا لگوائے تو کیا طلاق واقع ہوجاتی ہے یا نہیں؟

جواب

اگر کوئی شخص  ان پڑھ ہو، اور  اس کو اس کاغذ  میں طلاق کے لکھے جانے کا قطعاً  علم  بھی نہ ہو،  اور دوست  غلط بیانی کرکے اس پر انگوٹھا لگوائے  تو ایسی صورت میں لاعلمی میں طلاق کے کاغذ  پر  انگوٹھا  لگانے والے شخص کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"كذا كل كتاب لم يكتبه بخطه ولم يمله بنفسه لايقع الطلاق ما لم يقر أنه كتابه."

(حاشية ابن عابدين على الدر المختار: كتاب الطلاق، باب الصريح (3/ 247) ،ط. سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101931

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں