بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نئی سِم خریدنے پر کمپنی کی طرف سے ملنے والے ایم بی استعمال کرنے کےلیے دوکاندار سے لوڈ کروا کر دوبارہ وہ لوڈ دوکاندار کے اکاؤنٹ میں منتقل کروانا اور کچھ اضافی رقم دینا


سوال

آج کل بعض موبائل  سِم والی کمپنیوں کی طرف سے ایک خاص سروِس ہے کہ جو بندہ مثلا  جاز کی سِم نئی  نکلواتا ہے ، خریدتاہے  تو کمپنی کی طرف سے یہ آفر ہے کہ جب بھی آپ 50 روپے کا بیلنس کروائیں گے  توآپ کو ہر دفعہ کے ایزی لوڈ پر 2000 فری ایم بی ملا کریں گے ، پھر بعض دوکاندار  اس طرح کرتے ہیں کہ جو کسٹمرز آتے ہیں لوڈ کرانے کے لیے ان سے کہتے ہیں کہ آپ ہمیں صرف دس روپے دیا کریں ، پھر وہ دوکاندار کسٹمر سے دس روپے لے کر اس کے موبائل میں پچاس روپے کا لوڈ کردیتا ہے، اور ایک دو یا پانچ منٹ کے بعد وہ پچاس روپے کا کیا ہوا ، لوڈ  وہ واپس اپنے اکاؤنٹ میں جمع کراتا ہے، یعنی واپس کرتاہے  ، دوکاندار کسٹمر سے یہ سارا معاملہ واضح طور پر طے کرتاہے کہ آپ مجھے ہر دفعہ دس روپے دیا کرو ، میں پچاس کا بیلنس آپ  کے موبائل میں کردوں گا، جس پر آپ کو 2000ایم بی ملیں گے ، پھر میں اپنے  پچاس روپے واپس کروں گا اپنے اکاؤنٹ میں۔

اب سوال یہ ہے کہ اس طرح ہر پچاس روپے کے لوڈ پر فری ملنے والے ایم بی کو استعمال کرنا جائز ہے کہ نہیں ؟

دوکاندار  کے لیے ان پچاس روپے کو واپس کرلینا جائز ہے کہ نہیں ؟

دوکاندار کسٹمر سے جو دس روپے لیتا ہے اس کے لیے لینا اور کسٹمر کے لیے دینا جائز ہے کہ نہیں ؟

اور دوکاندار کسٹمر سے بطور سیکورٹی کے کچھ پیسے پہلے سے جمع کرلیتا ہے ، تاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ میں لوڈ کروں اور وہ مجھے کچھ بھی نہ دے ، تو اس طرح ایڈوانس پیسے جمع کرنا بھی جائز ہے یا ناجائز ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کسٹمر کا  نئی سِم خریدنے پر کمپنی کی طرف سے ملنے والے  ایم بی  استعمال کرنے کےلیے دوکاندار سے لوڈ کروا کر دوبارہ وہ لوڈ دوکاندار کے اکاؤنٹ میں منتقل کروانا اور کچھ اضافی رقم دینا شرعا سود کے زمرے میں داخل ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے،کیوں کہ اس معاملہ میں دوکاندار کی حیثیت مُقرِض  (قرض دینے والے ) کی ہے، کہ  دوکاندار  کسٹمر کو ابتداء  اپنی طرف سے پچاس روپے قرض دیتا ہے ، اس پر کسٹمر سے دس روپے اضافی لیتاہے، تو شرعا یہ سودی معاملہ ہے۔ نیز اس میں کمپنی کے ساتھ بھی دھوکہ ہے ، کیوں کہ لوڈ کروانے پر کمپنی  فری ایم بی  اس لیے دیتی ہے کہ  وہ لوڈ  استعمال کیا جائے ۔

درمختار میں ہے:

"باب الربا هو لغة: مطلق الزيادة وشرعا (فضل) (خال عن عوض …بمعيار شرعي)۔"

(كتاب البيوع،باب الربا:5/ 168،ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144306100869

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں