بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غلط فہمی کی وجہ سے غروبِ آفتاب سے پہلے افطار کرنے کا حکم


سوال

روزہ دار غلط فہمی سے دس منٹ غروب سے قبل ایک ہفتہ تک روزہ افطار کرتا رہا ہے، وہ اس ٹائم کو غروب آفتاب کا وقت سمجھتا رہا ہے. اب اپنی غلطی پر بہت پریشان اور پشیمان ہے.  اس کا اب کیا حل ہے؟ کیا روزہ قضا کرنا پڑیں گے؟ 

جواب

اگر روزہ دار غلط فہمی کی وجہ سے غروب آفتاب سے پہلے ہی افطار کرلے تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس روزے کی قضا لازم ہوگی، لیکن کفارہ لازم نہیں ہوگا، چنانچہ سوال میں مذکور روزے دار پر توبہ و  استغفار کے ساتھ  ساتھ   ایک ہفتے کے روزوں کی قضا کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202778

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں