روزہ دار غلط فہمی سے دس منٹ غروب سے قبل ایک ہفتہ تک روزہ افطار کرتا رہا ہے، وہ اس ٹائم کو غروب آفتاب کا وقت سمجھتا رہا ہے. اب اپنی غلطی پر بہت پریشان اور پشیمان ہے. اس کا اب کیا حل ہے؟ کیا روزہ قضا کرنا پڑیں گے؟
اگر روزہ دار غلط فہمی کی وجہ سے غروب آفتاب سے پہلے ہی افطار کرلے تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس روزے کی قضا لازم ہوگی، لیکن کفارہ لازم نہیں ہوگا، چنانچہ سوال میں مذکور روزے دار پر توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ ایک ہفتے کے روزوں کی قضا کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202778
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن