ایک بندہ سحری میں دیر سے جاگا اور اس نے پانی پی لیا، بعد میں اس نے وقت دیکھا تو 10 ، 15 منٹ ہوگئے تھے سحری ختم ہوئے۔ تو کیا اس صورت میں روزہ ہوگا؟ اگر نہیں تو پھر قضا ہوگی یا کفارہ؟
صورتِ مسئولہ میں جس شخص نے غلط فہمی کی وجہ سے سحری کا وقت ختم ہوجانے کے بعد پانی پی لیا تھا اس کا وہ روزہ نہیں ہوا، اس کے ذمہ اس روزہ کی صرف قضا لازم ہے، کفارہ لازم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200765
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن