بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غلط فہمی کی وجہ سے سحری کا وقت ختم ہوجانے کے بعد پانی پی لینے کا حکم


سوال

ایک بندہ سحری میں دیر سے جاگا اور اس نے پانی پی لیا،  بعد میں اس نے وقت دیکھا تو  10 ، 15 منٹ ہوگئے تھے سحری ختم ہوئے۔ تو کیا اس صورت میں روزہ ہوگا؟  اگر نہیں تو پھر قضا ہوگی یا کفارہ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جس شخص نے غلط فہمی کی وجہ سے سحری کا وقت ختم ہوجانے کے بعد پانی پی لیا تھا اس کا وہ روزہ نہیں ہوا، اس کے ذمہ اس روزہ کی صرف قضا لازم ہے، کفارہ لازم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200765

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں