بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر شادی شدہ شخص کی امامت کا حکم


سوال

غیر شادی شدہ شخص کو امام بنانا، اور اس کے پیچھے نماز ادا کرنا کیسا ہے؟

جواب

غیر شادی  شدہ شخص کو امام بنانا،اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا بالکل درست ہے،اس لیے کہ امامت کی شروط  میں سے شادی کی   کوئی شرط نہیں ہے ،لہذاہر  مسلمان ،عاقل ،بالغ مرد جس میں امامت کی باقی شروط موجود ہو ،وہ امام بن سکتا ہے ،خواہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ۔

فتاوی شامی میں  ہے:

"وأما شروط الإمامة فقد عدها في نور الإيضاح على حدة، فقال: وشروط الإمامة للرجال الأصحاء ستة أشياء: الإسلام والبلوغ والعقل والذكورة والقراءة والسلامة من الأعذار كالرعاف والفأفأة والتمتمة واللثغ وفقد شرط كطهارة وستر عورة."

(550/1۔ ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200938

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں