میں گلے کے ایسے لاکٹ اور ہاتھ کے کڑے آسٹریلیا بھیجتا ہوں جو غیر مسلموں کا شعار ہوتے ہیں، اور آسٹریلیا میں دوسرا شخص انہیں ان لائن فروخت کرتا ہے، ایسی کمائی کا کیا حکم ہے؟
ایسے لاکٹ اور کڑے فروخت کرنا جو کفار کا شعار ہوں جائز نہیں، لہذا صورت مسئولہ میں سائل کی مذکورہ آمدنی حلال طیب نہیں ہوگی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
قال: وإن وجدوا في الغنيمة قلائد ذهب أو فضة فيها الصليب والتماثيل، فإنه يستحب كسرها قبل القسمة، وإن أراد بيعها من رجل إن كان الذي يريد شراءها موثوقا به لا يخاف عليه بيعها من المشركين، فإنه لا بأس بالبيع منه وإن كان غير موثوق به، ويخاف عليه بيعها من المشركين، فإنه يكره بيعها منه.
(كتاب السير، الباب الرابع في الغنائم وقسمتها، الفصل الثاني في كيفية القسمة، ٢ / ٢١٥، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601102305
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن