بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلموں کے تہواروں پر آفر نکالنے والی کمپنی میں ملازمت کرنا


سوال

میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں جو لیدرکی جیکٹس بناتی ہے،  مگر وہ یہ مال ایمیزون کے ذریعے باہر ملک مال بیچتی ہے، مگر وہ لوگ جو بھی آفر ہو وہ کافروں کے تہواروں مثلاً کرسمس یا ہیلّوین وغیرہ میں ہی نکالتے ہیں، تو ایسی جگہ کام کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ؟ 

جواب

مذکورہ کمپنی چوں کہ اپنا مال آگے کسی دوسری کمپنی کو فروخت کردیتی ہے، جو کہ بعد میں جاکر  غیر مسلموں کے تہواروں پر ان کے لیے آفرز نکالتی ہے،  جس سے اس کمپنی کا کوئی تعلق نہیں ہے، لہٰذا سائل کا مذکورہ کمپنی میں کام کرنا درست ہے۔

         البحر الرائق  میں ہے:

"[‌والإعطاء ‌باسم ‌النيروز والمهرجان لا يجوز]

قال - رحمه الله - (‌والإعطاء ‌باسم ‌النيروز والمهرجان لا يجوز) أي الهدايا باسم هذين اليومين حرام بل كفر وقال أبو حفص الكبير - رحمه الله - لو أن رجلا عبد الله تعالى خمسين سنة ثم جاء يوم النيروز وأهدى إلى بعض المشركين بيضة يريد تعظيم ذلك اليوم فقد كفر وحبط عمله وقال صاحب الجامع الأصغر إذا أهدى يوم النيروز إلى مسلم آخر ولم يرد به تعظيم اليوم ولكن على ما اعتاده بعض الناس لا يكفر ولكن ينبغي له أن لا يفعل ذلك في ذلك اليوم خاصة ويفعله قبله أو بعده لكي لا يكون تشبيها بأولئك القوم، وقد قال - صلى الله عليه وسلم - «من تشبه بقوم فهو منهم» وقال في الجامع الأصغر رجل اشترى يوم النيروز شيئا يشتريه الكفرة منه وهو لم يكن يشتريه قبل ذلك إن أراد به تعظيم ذلك اليوم كما تعظمه المشركون كفر، وإن أراد الأكل والشرب والتنعم لا يكفر."

(البحر الرائق، كتاب الخنثي، 8، ص:555، ط:دار الكتاب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506100967

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں